خیال اور آگہی:

خیال اور آگہی:

ڈارون کے بندر نے آج کے انسان کو یہ بھلا دیا کہ رب العزت نے  علم انسان کو دے کر پھر دنیا بھیجا۔ اس سے پتا یہ چلا کہ علم انسان کی جاگیر نہیں رب کی دین ہے۔

اس علم کی ظاہری اشکال مختلف ہو سکتی ہیں مگر اس کی اصل ہیئت کی تین ہی صورتیں ہیں۔
وحی
اِلھام
خیال

وحی کا سلسلہ رب العزت نے انبیاء  کے ساتھ ہی ختم کردیا اور رہتی دنیا تک قرآن کریم کی صورت میں ہمارے لئے فرقان اور ازلی ہدایات  محفوظ کردیں۔

الھام  دراصل خیال ہی کی تربیت یافتہ صورت ہے۔
فرق صرف حوالگی کا ہے۔
وہ  سوچ جو رب کے حوالے کردی گئی ہو  وہاں خیال الھام بن جاتا ہے۔

آج کے انسان نے اپنے خیال کو  LTD اور TM کردیا ہے۔
یعنی:
Private limited, Trade Mark( All rights reserved)

ایسی کمال لطافت کا شرک کہ بت کی شناخت ہی نہ ہو پائے۔

بھئی  inspiration کی بھی تو کوئی سبیل  ہوتی ہے کہ نہیں؟

یا  انسان خود ہی  کو کُل سمجھ بیٹھا ہے۔

اپنے خیال کی ملکیت کے دعوے چھوڑ دیجیے اور اپنی سوچ کو بھی رب کے حوالے کیجئے۔

آپ کوئی پہلے انسان نہیں جس کو خیال آیا ہو۔

مقابلہ خیال کی ملکیت میں نہیں اُس کی حوالگی میں کریں۔

اپنا آپ رب کے حوالے کریں۔

اپنے خیال کو ایمان کے حوالے کریں۔

تبھی آگہی کا سفر شروع ہوگا۔

#havefaith
#surrender

Comments

Popular posts from this blog

THE MODERN SKEPTIC

Raising strong Muslims.

I am pained :