Posts

Showing posts from April, 2018

راستہ!

کبھی جو راستہ پوچھ بیٹھے  مجھ سے کوئی تو لبوں پہ میرے اک مسکان آکے رک سی جاتی ہے خیال آتا ہے نہ جانے،  یہ کتنا بھٹکا راہی ہے جو راہ دریافت کرنے کو بھی اک گم راہ سے ٹکرایا پھر یہ اُمید کے شائد، اِسی کی مدد کی خاطر ابھی تک رب نے روکا ہے مجھے مجبور کرتی ہے کہ دیا جلاؤں میں جو گم ہو گئی مجھ سے وہ راہ اس کو د کھلاؤں میں ابھی ہر سو اندھیرا ہے نہ جانے کتنا چلنا ہے نہ جانے کب سویرا ہے خیال پوچھتا ہے تو، اُسے تھپک کر سُلاتی ہوں۔ پھر میں دیا جلاتی ہوں رب کے سامنے اپنا   دامن بھی پھیلاتی ہوں خدایا معاف کردے تو اپنے اِس بندے کو جو رستہ بھول بیٹھا ہے اِسے رستہ دکھا دے تو روانہ جب سفر پر اپنے وہ راہی پھر سے ہوتا ہے پلٹ کر میں سرِ راہ  پھر آکے بیٹھ جاتی ہوں کہ اپنا کام باقی ہے ابھی اتمام باقی ہے۔ ثمين صدف

سوشل میڈیا اور باصلاحیت بچے

اپنے بچوں کا بچپن اور جوانی ضائع  نہ ہونے بچوں میں اللہ نے قدرتی طور پر سیکھنے اور جذب کرنے کی صلاحیت ہم سے کہیں زیادہ رکھی ہوتی ہے۔ آج کل آئے دن روز باصلاحیت بچے اور نوجوان  سوشل میڈیا پر اپنا لوہا منوا رہے ہیں۔ کبھی گا کر، کبھی ناچ کر ، کبھی اُونچی جگہوں سے چھلانگیں لگا کر، کبھی کچھ ایجاد کرکے، کبھی کسی بھوکے کو کھانا کھلا کے۔ غرض کے صلاحیت آپ سے آپ تشہیر کی محتاج ہوگئی۔ یعنی اگر کسی میں کوئی صلاحیت ہے تو اُس کو فوری محبت حاصل کرنا بے حد آسان ہوگیا ہے۔ سیلف لو اور نارسزم کی ایسی داستانیں رقم کی جارہی ہیں کہ جن کی نظیر نہیں اور یہ سب  موٹیویشن کے لئے۔ لیکن بڑھتی تو صرف ڈپریشن ہے۔ کبھی کلی کو دن میں پھول بنتے دیکھا ہے؟ کبھی بیج کو  دن میں درخت بنتے دیکھا ہے؟ نہین نہ؟  تو خدارا عقل کے ناخن لو اپنے دماغ کے وقتی چسکے کی خاطر معصوم بچوں کو تشہیر کر کر کے سستی شہرت کا عادی نہ بناؤ، زندگی کے اُتار چڑھاؤ سے ناواقف بچوں کو پھلنے پھولنے دو۔ کسی ایسی پہاڑی پر مت چڑھاؤ جہاں سے واپسی کا راستہ ہی نا ملے۔ تشہیر صلاحیت کو پنپنے نہیں دیتی۔ محنت اور سفر کی تھکان سے فرار اور شارٹ کٹ مت مہیا کر

Real intelligence!

Real intelligence!  حسد دراصل اللہ کی تقسیم (عدل)پر اعتراض ہے۔ اس پر ناخوشی اور ناشکری کا اظہار ہے۔ Envy is to be discontent with Allah’s distribution (ADL). This sentence changed my whole life. It became quite evident to me that I had never thought of envy like this. To me it was unthinkable to have ever been envious of something another person had but I realised I had been quite ungrateful of what I had many a times.  I had no idea what Allah’s distribution was. When I sought , I found His will, His distribution every where. To question what He has given or not given and to compare with others is the greatest folly one can venture into.  We are not perfect, we were never meant to be perfect in this world.  There is this thirst for fulfilment and completion which is not to be quenched here. To question divine justice is just like holding a glass to an ocean then expecting the ocean to fit into it. Foolish ? Quite!  All of us seek justice!  I

ادھوری سچائیاں

چلیں، تو راستہ، خود شناسی کا سبھی کو مل ہی جاتا ہے پرکھ بھی آ ہی جاتی ہے فرق بھی پڑ ہی جاتا ہے جو کھوجیں ہم حقیقت کو کبھی یہ مل بھی جاتی ہے کبھی یہ ٹل بھی جاتی ہے تلاشِ اس کی بھی جاری ہے سفراپنا بھی جاری ہے  آغازِ سفر میں ہی، عجب سی تشنگی پائی مکمل کچھ نہیں ملتا، ابھی یہ ہی سمجھ آئی یہاں ہر راہ وقتی ہے یہاں ہر سچ ادھورا ہے جو چاہو بھی تو لاحاصل یہاں ہر چاہت ایسی ہے ادھوری خواہشیں ساری ادھوری سعاتیں ساری سبھی کچھ تو ادھورا ہے صرف اک رب ہی پورا ہے۔ صرف اک رب ہی پورا ہے۔ ثمین صدف

I am pained :

. Is there a way to raise awareness about abuse and crime without actually causing its level to increase in the society? . Is there a method of education which can possibly address the cause and the effect simultaneously? . Why is it ok to witness rape and harrasment on big screens and not ok when it happens for real? . Why does it hurt when someone passes a sexually explicit comment on the road passing by but is quite acceptable when the hero on the big screen does the same to the heroine? . Why is it okay to play/ perform item songs depicting women and girls as objects of lustful desire on wedding ceremonies (one of the most beautiful bonds granting value to both men’s and women’s lives)? . Why is it logical to glorify and sensualise women in banner ads and billboards 24/7 and still expect people to lower their  gaze? . Why is it okay to raise hue and cry over rape every now and then without addressing the power hungry, pervert nurturing societal trends which raise rap