کچھ تو رہنے دو!

کچھ تو رہنے دو!

اپنے اظہار میں
اپنے الفاظ میں
کچھ تو رہنے دو!
سب نا کہہ دو اب!

آزادیِ لب بہت خوب رہی!
بہت بول لیا!
کچھ تو دم لو اب

ِاس زباں کو تم
کچھ نیا دو اب
بے زبانی کو کچھ تو سمجھو اب!

خامشی کی بھی اپنی طاقت ہے
اِس کی طاقت بھی اک عبادت ہے
کچھ تو سوچو اب
آنکھ کھولو اب!

راز انساں کی حقیقت کا
اُس کی خامَشی  میں پنہاں ہے
اُس کو ڈھونڈو اب!
کچھ تو کھوجو اب!

دل کو بینائی اِس سے ملتی ہے
روح کی شنوائی اِس میں ہوتی ہے
کچھ تو سننے دو۔
چپ کرو نا اب!

اس زباں کی بے حجابی کو
باحجابی سے بدل دو اب!
قوتِ روح و ایماں کو
کچھ پنپنے دو!
اُٹھ کھڑے ہو اب!


آنکھ کھولو اب!
کچھ تو سوچو اب!
کچھ تو سننے دو!
کچھ پنپنے دو!
اُٹھ کھڑے ہو اب!
اُٹھ کھڑے ہو اب!

ثمین صدف

Comments

Popular posts from this blog

THE MODERN SKEPTIC

Raising strong Muslims.

I am pained :