آسان لفظوں میں :
شطرنج کی بساط میں ہر مہرے کے پاس انتخاب کے لئے دو ہی گنجائشیں ہوتی ہیں۔ سیاہ یا سفید۔ غلامی فرض اور ہار جیت مقدر ! رب کائنات کی دنیا شطرنج کی بساط نہیں۔ یہاں سیاہ اور سفید الگ نہیں ایک دوسرے میں پیوسط ہیں ۔ حسن عدل لازم اصول ہے ۔ اطاعت طرز ہے۔ طریقت کے غلام انسانوں کی بادشاہی میں شطرنج کے مہرے بن جاتے ہیں۔ ہر قدم ایک چال اور ہر حرکت ایک وار۔ سیرت میں بالکل شروع ہی میں جس جگہ نبی ٌ کے چہرہ مبارک کا ذکر ملتا ہے۔ اُس کے بالکل قریب ہی اُن کی چال کا ذکر بھی ملتا ہے۔ اُن کے قدم ایسے مظبوطی سے اُٹھتے تھے جیسے کسی بلندی سے اترتے انسان کو ڈھلان پر رکھنے پڑتے ہیں۔ اُنٌ کے جسم کا جھکاؤ آگے کی طرف ہوتا تھا۔ جس نے کبھی اسطرح چلنے کی کوشش کی ہوگی اُسے اندازہ ہوگا کہ اس حالت میں انسان کا جسم جلد تھکاوٹ