کہاں پر بیج بویا تھا کہاں سے برگ و بر نکلے چلو اس راستے پر چل کے دیکھیں کیا خبر ؟ ! کوئی راستہ نکلے ! تلاشا اب تلک کتنا؟ حاصل کو لاحاصل کو سراغِ زندگی ملنا تھا جس راہ پر ہم کو چلو اُس راستے نکلیں صائمہ شیر فضل
"They tried to bury us they did not know we were seeds"